ایک دن کا ذکر ہے کہ ایک ہرے بھرے گاؤں میں کئی جانور ایک ساتھ رہتے تھے۔ ان سب کا آپس میں بہت پیار تھا۔ وہاں ایک محنتی گائے، ایک چالاک خرگوش، ایک ایماندار گھوڑا اور ایک کام چور بکری بھی رہتی تھی۔ بکری ہمیشہ دوسروں کے کندھے پر اپنا بوجھ ڈالنے کی کوشش کرتی تھی۔

گاؤں کے جانوروں کا منصوبہ

ایک دن سب جانوروں نے فیصلہ کیا کہ وہ ایک خوبصورت سبز باغ بنائیں گے تاکہ گرمیوں میں وہاں آرام کیا جا سکے۔ سب نے خوشی خوشی اپنی ذمہ داریاں سنبھال لیں۔
گائے نے کہا:
“میں مٹی برابر کروں گی۔”
گھوڑا بولا:
“میں بیلچہ چلا کر زمین کھودوں گا۔”
خرگوش نے کہا:
“میں بیج بو دوں گا۔”

بکری نے منہ بنا کر کہا:
“ارے، میں تو بہت نازک ہوں، دھوپ میں میرا رنگ کالا ہو جائے گا، میں تم سب کے لیے نگران بن جاؤں گی!”

سب جانور ہنس پڑے لیکن کچھ بولے نہیں۔ وہ جانتے تھے کہ بکری ہمیشہ بہانے بناتی ہے۔

کام شروع ہوا

اگلے دن صبح سویرے سب جانور اپنے کاموں میں مصروف ہو گئے۔ گائے نے زور لگا کر زمین برابر کی، گھوڑے نے ہل چلایا، خرگوش نے بیج بوئے۔
بکری بس ایک درخت کے نیچے بیٹھ کر گھاس چباتی رہی اور ہر تھوڑی دیر بعد بولتی،
“واہ، تم لوگ تو بہت اچھا کام کر رہے ہو! میں تو تمہاری نگران ہوں نا، اس لیے دیکھ رہی ہوں کہ سب ٹھیک ہو رہا ہے یا نہیں!”

وقت گزرا

کچھ دنوں میں باغ خوبصورت بن گیا۔ سبز گھاس، خوشبودار پھول، اور ٹھنڈی چھاؤں نے سب کے دل خوش کر دیے۔
اب سب جانور روز شام کو باغ میں آ کر آرام کرتے، کھیلتے اور خوشیاں مناتے۔

لیکن بکری جب بھی آتی، وہ صرف کھانے کے لیے آتی۔ وہ سب کے لائے ہوئے پھل اور پتے کھا جاتی، مگر خود کچھ نہ لاتی۔

نتیجہ

ایک دن سب جانوروں نے مشورہ کیا۔ گائے نے کہا:
“ہم سب نے محنت کی، لیکن بکری نے کچھ نہیں کیا۔ اب اسے محنت کی قدر سکھانی چاہیے۔”

اخلاقی سبق

محنت کرنے والا ہمیشہ عزت پاتا ہے،
اور کام چوری انسان کو سب کی نظروں سے گرا دیتی ہے

Leave A Reply

Please enter your comment!
Please enter your name here